آپا ماہباں!

جہاں تک مجھے یاد پڑتاہے ان کا اصل نام "مہتاب بیگم" تھا۔۔۔ مگر ہائے رے ہم پنجابیوں کی نام بدلنے کی عادت اور صلاحیت (مجھے بھی میرے ننہیال میں اصلی نام سے شاید ہی کوئی جانتا ہو)۔ سو یہ قصہ ہے "آپا ماہباں" کا۔
امی جان  اکثرمجھے کہانیوں کے ساتھ ساتھ قصے بھی سنایا کرتی تھیں، جن میں سے بیشتر انکی اپنی زندگی اور یادداشت سے ماخوذ ہوا کرتے تھے۔ اگر آپ مجھے جانتے ہیں تو آپ کو امی جان کے تعارف کی ضرورت نہیں، مگر نئے قارئین کے لئے بتاتی چلوں کہ امی جان رشتے میں میری نانی، مگر ماں سے بڑھ کر تھیں۔

اس قصے کو یہاں محفوظ کرنے کی وجہ اس نام کامجھ پر "ممنوع" ہونا ہے مگر اس ممانعت کی وجہ بتانے سے پہلے میں آپا ماہباں کی زندگی کا احوال سناؤں گی۔ قارئین اس بات کو دھیان میں رکھیں کے میری ان سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی، وہ غالبا" میری والدہ کی پیدائش سے بھی پہلے اس جہان فانی سے رخصت فرما گئی تھیں۔ ایک دن امی جان نے مجھے آپا ماہباں کے بارے میں بتایا کہ وہ ان کی واحد ایسی کزن تھیں جو مردانہ لباس زیب تن کیا کرتی تھیں کہہ لیں کہ وہ پرانے زمانے کی " ٹام بواۓ"* تھیں جو کہ ذرا مشکل کام تھا اس زمانے کے لحاظ سے۔ بہرحال قصہ مختصر، ان کی شادی طح ہوگئی، حلانکہ وہ شادی کے لئے رضامند نا تھیں، مگر کون سنتا، سو بارات آئی مگر ایک جاننے والےنے ، جو کہ خود ان سے شادی کے متمنی تھے، حق مہر کے وقت کچھ ایسی باتیں کی کہ ناچاقی ہوئی اور بارات لوٹ گئی، اس موقع پر ان صاحب نے خود کو شادی کے لئے پیش کر دیا۔ حاصل واقع یہ کہ آپا ماہباں کی شادی ہوگئی، خاندان کی عزت بچ گئی اور ان صاحب نے اپنا مقصود حاصل کر لیا۔آپ اس قصہ سے جو بھی اخز کریں آپکی مرضی، مجھے تو یہ بہت فلمی لگتا ہے، اس بحث سے پرے کہ بھلا ہوا یا برا۔ یاد رہے کہ یہ واقع کمو بیش ساٹھ ستر سال پرانا ہے۔
اب آتے ہیں اس قصے کو یہاں رقم کرنے کا مقصد، تو جناب جب ہمیں یہ قصہ سنایا گیا تو ہم اس کے "تھرل"** میں اتنا محو ہوئے کہ یہ بھول گئے کہ آپاں ماہباں امی جان کی پھوپھی زاد تھیں یا تایا زاد۔ تو جب بھی دوبارہ یاد آیا، ہم نے امی جان پر سوال داغ دیا، " امی جان، آپا ماہباں آپ کی پھوپھی زاد تھیں یا تایا زاد" ۔۔۔ "ہمیں کیا برا تھا مرنا، اگر ایک بار ہوتا!" جی جناب ہمیں یہ کبھی یاد نہ رہا، ہر بار سوال کیا اور بھول گئے، حال یہ ہے کہ اس بلاگ کو لکھتے وقت بھی میں گومگو کی حالت میں ہوں کہ آیا، آپا جی امی جان کی پھوپھی زاد تھیں یا تایا زاد، بس اتنا پتہ ہے کہ رشتہ ددھیال میں سے ہے۔ امی جان تو اس سوال سے اتنا تنگ آگئی کہ انہوں نے میرے سامنے آپا جی کا ذکر کرنا چھوڑ دیا، اپنے آلے دوالے والوں کو بھی منع کر دیا، کیونکہ جب بھی آپا ماہباں کا نام میری سماعت سے ٹکراتا۔۔۔ میرا وہی سوال ہوتا کہ " امی جان وہ آپ کی پھوپھی زاد۔۔۔" بس پھر نوبت گالیوں تک آگئی اور جواب دینا بھی بند کردیا گیا۔ پر ہمارا خبط لاعلاج ٹھہرا۔ امی جان نے با آواز بلند اعلان فرمایا : " ہن میرے کولوں نا پچھیں، میں نئیں دساں گی، غلطی ہوگئے تینوں آپاں بارے دسیا میں۔۔۔" حتی کہ میری والدہ بھی آپا ماہباں کا غلطی سے بھی میرے آگے ذکر نہیں کرتی کیونکہ وہ میرے اس مخبوط الحواس سوال سے بےزار ہیں یا شاید انہیں خود بھی نہیں معلوم۔
امی جان کا غصہ بر حق تھا۔۔۔ آج وہ اس دنیا میں نہیں ہیں اور میں کسی سے نہیں پوچھ سکتی کہ "آپا ماہباں امی جان کی پھوپھی زاد تھیں یا تایا زاد"۔ پر مجھے یقین ہے کہ جب میری امی جان سے اس دنیا کے پرے ملاقات ہوگی تو میں ان سے پہلا سوال یہ ہی کرونگی، اور تب وہ مجھے آپا ماہباں سے ملا کر کہیں گی "آپا اینوں ملو، تہاڈی وڈی شقین جے، دسو اینوں تسی میرے پھوپھی زاد ہو یا تایا زاد۔۔۔"۔ بس اب اس دن کا شدت سے انتظار ہے۔

کیسا لگا یہ قصہ اور میرا خبط؟ ضرور بتائیے گا۔
دعا میں یاد رکھئے گا
رب راکھا!۔

 #HudaNama
* Tomboy
** Thrill

Comments

  1. Love it and enjoyed it. So natural.

    ReplyDelete
  2. Loved the flow and natural humour.

    ReplyDelete
    Replies
    1. Thank you sweetheart, your kind words are my precious possession.

      Delete
  3. I wonder if the man she married turned out to be a good husband or not? Was she happy?

    ReplyDelete
  4. تسی تے چھا گئے ہو سوہنیئو! اتنا مزاہ آرہا تھا مجھے آپکا یہ قصہ پڑھتے وقت کے میں سوچ رہی تھی، اگر امی جان آج حیات ہوتیں تو وہ خد کتنا لطف اندوز ہوتیں۔
    اگلے قصے کا بے صبری سے انتظار رہے گا۔

    ReplyDelete
    Replies
    1. This thought pierced my heart... Im sure she'll be laughing and cringing in the heavens above, I miss her so much

      Delete

Post a Comment

Welcome to #HudaNama!
Leave your precious feedback, much appreciated.
If you have a nasty comment please keep it to yourself as I am meditating! :p